Tuesday, 1 January 2019
امیرالمومنین حضرت عمر بن حطابؓ فرماتے ہیں کہ نسب نامہ سیکھو۔عراق کی نبط کی طرح نہ بن جاوکہ جب ان میں سے کسی سے پوچھا جائے کہ تم کس خاندان سے ہو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم فلاں شہر سے ہیں (ارض القرآن جلد دوائم ۔ سید سلیمان ندوی) کابگنی سب سے پہلے ہم کابگنی کی تاریخ کے حوالے سے بات کرتے ہیں تاریخ لفظ کابگنی ہندی زبان سے ماخوذ ہے جس کا مطلب "بائیں طرف کا گنجان جنگل" یا "ماہر شعر" ہے اس کی تاریخ ہندو اور سیکھوں کے کتابوں میں بھی موجودہے مستند ذرائع کے مطابق اس علاقے میں پہلے سیکھوں کا بسیرا تھا پھر جب برصغیر کی تقسیم ہوئی تو سیکھوں نے اس گاوں کو خیر آباد کہا اور ہندوستان چلے گئے ان کے گھروں کے اثار اب بھی یہاں موجود ہے یہاں کےلوگ بڑے خوش اخلاق، بھادر، مہمان نواز، محب وطن، محنت کش ہیں اور ایک دوسرے کے غم،خوشی میں شریک ہوتے ہیں اس گاوں کے مقامی زبان پشتو ہے۔پورے علاقے میں یہ گاوں اپنا ایک نمایاں مقام رکھتا ہے کیونکہ پورے علاقے کی صحت اور تعلیم کا انحصار اس پر ہے اس کی وجہ یہاں ہسپتال، سکول، بینک وغیرہ ہے محل وقوع کابگنی ضلع صوابی کے علاقہ گدون میں واقع ہے یہ صوابی سے 34 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے محل وقوع کے اعتبار یہ گدون کے عین وسط میں واقع ہے اور گدون کے مرکزی سڑک کے ساتھ جڑا ہوا ہے اللّٰہ تعالٰی نے یہ گاوں قدرتی حسن سے مالامال کر رکھا ہے ہر طرف سے پہاڑیوں میں گھیرا ہوا ہےگاوں کے مغرب میں بیسک، شمال مغرب میں تکیل، جنوب میں بادہ، مشرق میں پہاڑی سلسلے، شمال مشرق میں دیول اور شمال میں مہابن کا علاقہ واقع ہے(جو قدرتی حسن میں اپنا ایک مقام رکھتا ہے) پیشہ اگر ہم پہلےوقت پر نظر ڈالے توپیشے کے اعتبار سے پورا علاقہ گدون زراعت او مال مویشیوں سے وابستہ تھا۔یہاں کی ذیادہ تر آبادی کا انحصارکیتھی باڑی پر تھا جو اب بھی کہیں نہ کہیں موجود ہے یہاں کے اہم فصلیں افیون، گندم اور مکئی تھیں چونکہ حکومت کی مداخلت سے افیون کی کاشت کا خاتمہ ہوا اور مراعت کے طور پر انڈسٹریل زون قائم ہوا جو گدون انڈسٹریلز زون کے نام سے اب بھی موجود ہے جس کا مقصد یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا تھا گندم اور مکئی کی کاشتکار اب بھی یہاں کے اہم فصلیں ہیں۔گاوں کے ذیادہ تر لوگ قومی اداروں پولیس، ایف سی، فوج، رینجرز، نیوی، وغیرہ میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اس کے علاوہ کافی لوگ ذرائع معاش کے سلسلے میں بیرونی ملک مقیم ہیں تعلیم کابگنی میں تعلیم کا رجحان پہلے کے بنسبت ذیادہ ہے گدون کی تعلیمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر آتا ہے اس وجہ یہاں استاذہ، ڈاکٹرز، انجنئرز ذیادہ تعداد میں موجود ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment